وزیر اعظم شہباز نے پبلک سیکٹر میں 2000 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں کو ٹھیک کر دیا

Lily Potter

Moderator
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو سرکاری شعبے میں کم لاگت اور ماحول دوست بجلی پیدا کرنے کے لیے 2000 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں کی تعمیر کی اصولی منظوری دے دی۔وزیراعظم نے ملک بھر میں 10 ہزار میگاواٹ کے سولر پراجیکٹس کی تنصیب پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے منصوبوں کی منظوری دی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ قدم مہنگے ایندھن پر چلنے والے بجلی کے منصوبوں پر ملک کا انحصار کم کرے گا جس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر بھی بوجھ پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت زرعی ٹیوب ویلوں کو ہنگامی بنیادوں پر شمسی توانائی میں تبدیل کیا جائے گا۔ شمسی توانائی کے منصوبے لائن لاسز، بجلی کی چوری اور گردشی قرضے سے متعلق مسائل پر قابو پانے میں بھی مدد کریں گے۔

وزیراعظم کو سولر پراجیکٹس پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس کو بتایا کہ حکومت سولر پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو خودمختار گارنٹی دے گی ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سولرائزیشن پر سرمایہ کاروں کی کانفرنس 14 ستمبر کو منعقد ہوئی جس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، چین اور قطر سمیت مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کار کمپنیوں نے شرکت کی جنہوں نے اس شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔بتایا گیا کہ سولر پاور پراجیکٹس کے لیے موزوں مقامات کی نشاندہی پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ مظفر گڑھ کے قریب ایسی جگہ کی نشاندہی پہلے ہی 600 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبے کی تنصیب کے لیے کی جا چکی ہے۔

مزید یہ کہ 11KV شمسی توانائی سے چلنے والے فیڈر کی تنصیب کی منصوبہ بندی بھی جاری ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پاور ڈویژن، الٹرنیٹ انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ، سنٹرل پاور پرچیزنگ کمپنی، نیپرا اور دیگر محکموں کے درمیان جاری مشاورت سے سولر انرجی پر فریم ورک اور ٹیرف پر کام جاری ہے۔

وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ قومی گرڈ میں شمسی توانائی کے انجیکشن کو یقینی بنانے کے لیے ٹائم لائنز کو مزید بہتر بنایا جائے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کا کام بھی ترجیحی بنیادوں پر کیا جا رہا ہے۔ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن کے لیے وزیراعظم نے ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے وزیر طارق بشیر چیمہ، سیکریٹری پاور ڈویژن اور وزارت آبی وسائل کے نمائندے شامل تھے۔اجلاس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر تجارت نوید قمر، نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے وزیر طارق بشیر چیمہ، وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی جہانزیب خان نے شرکت کی۔
 
Back
Top